حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے مچھ کے علاقہ گیشتری میں لرزہ خیز واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کے تحفظ میں ناکامی کیوں؟ قاتل دندناتے پھرتے ہیں کیوں؟ بیسیوں قاتلوں کا جھتہ واردات کرکے چلا کیسے گیا؟ قاتل اتنے طاقتور کیوں؟ سفاک قاتلوں کی جانب سے گیشتری میں ہزارہ محنت کشوں کو ہاتھ پاﺅں باندھ کر بے دردی سے تیز دھار آلہ سے قتل اور ذبح کرنا درندگی اورسفاکیت کی بد ترین مثال ہے،انسانی حقوق کے اداروں اور مزدور تنظیموں کو اس ظلم کیخلاف ہر سطح پر بھر پور آواز بلند کرناچاہیے۔
علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ سفاک قاتلوں کے خاتمے تک ملک میں حقیقی معنوں میں امن و امان قائم نہیں ہو سکتا۔ قانون نافذ کرنے اور امن و امان قائم رکھنے کے ذمہ دار اداروں کو سفاکیت کے خاتمہ کیلئے مخلصانہ کوششیں کرنا ہونگی ۔
انہوں نے کہا کہ تمام مجبوریوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بے گناہ محنت کشوں کے سفاک قاتلوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کےخلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے اور سانحہ مچھ کے علاقہ گیشتری میں ملوث عناصر اور ان کے سہولت کاروں کو قانون کے شکنجے میں کس کر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے ۔
آخر میں علامہ ساجد نقوی نے شہداء کے لواحقین اور ورثاء سے اظہار تعز یت کرتے ہوئے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ برابر کے شریک ہیں، شہدا کو خراج تحسین پیش کیا اور زخمیوں کیلئے جلد صحت یابی کی دعا کی۔